کراچی، 10 اکتوبر، 2025: کے۔ الیکٹرک نے کراچی کے علاقے سلطان آباد میں بجلی چوری کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 150 سے زائد غیر قانونی کنڈے ہٹا دیے اور 350 سے زائد نادہندگان کے کنکشن منقطع کر دیے۔ یہ کارروائیاں کے۔ الیکٹرک کی جاری انسدادِ بجلی چوری مہم اقدامات کا حصہ ہیں، جن کا مقصد نقصانات میں کمی اور محفوظ بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
مزید براں، علاقے میں کے۔ الیکٹرک کی جانب سے "ہم قدم” اسکیم کے تحت سہولت کیمپ لگایا گیا، جہاں صارفین کو بلوں کی آسان ادائیگی، شکایات کے ازالے اور قانونی کنکشنز حاصل کرنے میں مدد فراہم کی گئی۔ کیمپ کے دوران متعدد صارفین نے ادائیگیاں کیں، جب کہ نئے کنکشنز کے لیے درخواستیں بھی موصول ہوئیں۔
ترجمان کے۔ الیکٹرک کے مطابق، بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک ایسی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ غیر قانونی کنکشنز نہ صرف کے۔ الیکٹرک کے انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ شہریوں کے لیے حفاظتی خطرات میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔ ادارہ شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ بجلی چوری کی حوصلہ شکنی کریں اور بلوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنائیں تاکہ شہر میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔
کے۔ الیکٹرک کے بارے میں
کے۔ الیکٹرک (KE)ایک پبلک لسٹڈ کمپنی ہے، جس کا قیام 1913ء میں عمل میں آیا اور قیام پاکستان کے بعد کے ای ایس سی (KESC) کے نام سے اس کی پاکستان میں شمولیت ہوئی۔ 2005 میں کمپنی کی نجکاری کی گئی۔ کے۔ الیکٹرک پاکستان کی واحد عمودی طور پر مربوط پاور یوٹیلیٹی ہے، جو کراچی اور اُس کے ملحقہ علاقوں کو بجلی فراہم کرتی ہے۔ کمپنی کے 66.4 فیصد اکثریتی حصص (شیئرز) کے ای ایس پاور کی ملکیت ہیں، جو سرمایہ کاروں کا ایک کنسورشیم ہے، جس میں سعودی عرب کی الجومعہ پاور لمیٹڈ، نیشنل انڈسٹریز گروپ (ہولڈنگ) کویت اور کے ای ہولڈنگز (سابقہ انفراسٹرکچر اور گروتھ انویسٹمنٹ فنڈ) شامل ہیں۔ کمپنی میں حکومت پاکستان کے بھی 24.36 فیصد شیئرز ہیں جبکہ بقیہ حصص فری فلوٹ شیئرز کے طور پر درج ہیں۔
